اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز اور ریکوڈک کے معاملے پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں ریفرنس بننا چاہیے۔
ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری اور بلوچستان کے ریکوڈک کے معاملے کو سبوتاژ کیا،اس لیے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس جانا چاہیے تاکہ ان سے علامتی طور پر مراعات وآپس لی جائیں۔
صدرمملکت عارف علوی نے کہا کہ عورتوں کو وراثتی حقوق دلانے کیلئے کوشش کررہے ہیں۔ ملک کے حالات بہتر ہونے تک کفایت شعاری کرنی ہے۔ لوگوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہونے میں کافی وقت لگتا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ نیب کا قانون کہتا ہے کہ پچھلے 40 سال کا حساب ہوگا۔ اگر پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ پراجیکٹ میں کچھ ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے کہا کہ نمبرز بڑھ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسٹیل ملز انتظامیہ اور افسران قومی خزانے پر بوجھ ہیں، چیف جسٹس
صدر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم سے کہا کہ کرپشن کیخلاف جنگ کئی کئی سال چلتی ہے۔ کرپشن کو ختم کرنے میں وقت لگے گا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ سے متعلق غلط بیانات دیئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کی نسبت پاکستان بہتر طریقے سے کورونا صورتحال سے نکلا۔ کورونا وائرس سے متعلق میڈیا نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ کچھ انڈسٹریز کو گیس سے متعلق نقصان ہوا کیونکہ ان کے پاس بجلی کا کنکشن ہی نہیں تھا۔
صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ لانگ ٹرم پالیسی ہو۔ کراچی اسٹاک ایکسچینج بہت زیادہ بہتری آئی ہے