سینیٹ انتخابات اوپن بلیٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی آرڈیننس جاری


اسلام آباد: پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے انتخابات اوپن بلیٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔ صدر مملکت عارف علوی نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 پر دستخط کردیے ہیں۔

صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں جاری صدارتی ریفرنس میں فیصلے یا رائے سے مشروط کیا  گیا ہے۔

صدارتی آرڈیننس کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 81 اور 185 میں ترامیم کر دی گئی ہیں جبکہ شق 122 میں ترمیم کو سپریم کورٹ کی رائے سے مشروط کیا گیا ہے۔

آرڈیننس کے مطابق اگر عدالت نے رائے دی کہ سینیٹ الیکشن آرٹیکل 226 کے تحت نہیں آتے  تو ایوان بالا کے انتخابات مارچ 2021 میں ہوں گے۔ سینیٹ الیکشن اوپن اور قابل شناخت بیلٹ سے کرائے جائیں گے۔ سینیٹ الیکشن کے بعد پارٹی سربراہ یا اس کا نامزد کوئی پارٹی رکن اپنے ارکان کے ڈالے گئے ووٹ دیکھ سکے گا۔

الیکشن کمیشن درخواست پر پارٹی سربراہ یا نمائندے کو بیلٹ دکھانے کا پابند ہوگا۔۔ صدر مملکت کے دستخط کے بعد آرڈیننس جاری کر دیا گیا، اس سے پہلے وفاقی کابینہ نے سرکلر سمری کے ذریعے آرڈیننس کی منظوری دی تھی۔

الیکشن کمیشن سینیٹ الیکشن کا شیڈول 11 فروری کو جاری کرے گا۔ اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ 11 فروری تک نہ آیا تو آرڈیننس نافذ العمل نہیں ہوسکے گا۔

سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کا آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش

یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔


متعلقہ خبریں