کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر بخاری نے بتایا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کرنے والے دہشت گرد عمارت میں موجود شہریوں کو یرغمال بنانا چاہتے تھے۔
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن اورمیجر جنرل عمر بخاری نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ دہشت گرد جدید اسلحے سے لیس تھے اور ان کے پاس پینے کی اشیا بھی تھیں۔
ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ حملہ آور قتل و غارت اوریرغمال بنانے کے منصوبے کے تحت آئے تھے لیکن سیکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی کے باعث مقصد میں کامیاب نہ ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسٹاک ایکسچینج پر حملہ را فنڈڈ دہشت گردوں کے طریقوں سے مماثلت رکھتاہے‘
ان کا کہنا تھا کہ آج کا حملہ 10اور19جون کے حملوں کی کڑی ہے اور سلیپنگ سیلز کے بغیر ایسا حملہ کرنا ناممکن ہے۔ یہ حملہ کسی خفیہ ایجنسی کے بغیر نہیں ہوسکتا۔
میجر جنرل عمر بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہزار سے زائد عملہ ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکس چینج پرحملےکی تفصیلی تحقیقات کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ صبح10 بج کر2منٹ پر 4دہشت گرد گاڑی میں آئے اور پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے 8منٹ میں 4دہشت گرد مار دیئے گئے۔ آپریشن میں ایک پولیس سب انسپکٹر شہید ہوئے ہیں۔
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے بتایا کہ دہشت گرد نیٹ ورک کے کچھ لوگوں کو پہلے پکڑا جا چکا تھا اور دہشت گردوں نے آج دلبرداشتہ ہوکر کارروائی کی۔