کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل کی ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں امام مسجد سمیت چار افراد جاں بحق ہو گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے بتایا ہے کہ کابل میں شیر شاہ سوری مسجد میں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی کہ اس دوران زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں امام مسجد عزیز اللہ مفلح سمیت 4 نمازی جاں بحق ہو گئے ہیں۔
کابل میں بم دھماکہ، 5 افراد جاں بحق
انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسجد میں ہونے والے دھماکے کی تاحال کسی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم رواں ماہ کے شروع میں صوبہ ننگر ہار کی ایک مسجد پر حملہ ہوا تھا جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھی کابل میں یکے بعد دیگرے 4 دھماکے ہوئے تھے جس کے بعد شہر کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی تھی۔
افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل کے علاقے تھیہ مسکن میں بیک وقت ہونے والے چار دھماکوں سے خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔
دھماکے اس وقت کیے گئے جب فوجی قافلہ وہاں سے گزر رہا تھا، خوش قسمتی سے دھماکے سے کوئی اہلکار ہلاک یا زخمی نہیں ہوا تاہم ایک بچے سمیت چار شہری زخمی ہوئے تھے۔ فوجی کارواں بحفاظت اپنی منزل پر پہنچ گیا۔
پولیس ترجمان فردوس فرامرز نے بتایا کہ دارالحکومت کابل کے شمال میں پولیس ڈسٹرکٹ 17 میں سڑک کنارے نصب پہلا بم دھماکا پیر کی صبح 7 بج کر 45 منٹ پر ہوا تھا جس کے بعد یکے بعد دیگرے 90 منٹ کے دورانیہ میں مزید 3 دھماکے ہوئے۔
قبل ازیں صوبے لغمان میں طالبان نے افغان فوج پر حملہ کر دیا تھا، جس میں 6 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے تھے۔ طالبان حملے کے بعد افغان فوج کا اسلحہ اور گاڑی بھی اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔