وزیر اعظم ہوتا تو اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلتا، شاہد آفریدی



اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں اگر میں وزیراعظم ہوتا توموجودہ صورتحال میں تمام اپوزیشن کو ساتھ لےکرچلتا کیونکہ گھر کا جو بڑا ہوتا ہے وہ بندوق نہیں اٹھاتا بلکہ سب کو ساتھ لےکرچلتا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ بڑی بات ‘ میں میزبان عادل شاہ زیب کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی کرسی کوئی مذاق نہیں، یہ بہت مشکل کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں آج کے فیصلے آج ہی کرتا ہوں اور آج تک کا فیصلہ یہ ہے کہ میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ پہلے بھی دو تین آفرز ہو چکی ہیں اگر سیاست میں آنا ہوتا تو کب کا آ جاتا۔

خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کے پی میں عمران خان کی ٹیم نےاس طرح ڈیلیور نہیں کیا جس طرح کرناچا ہیےتھا تاہم وہاں کےعوام نے انہیں دوبارہ مینڈیٹ دیا ہے، ان کے پاس اب موقع ہےکہ ڈیلیورکر کے دکھائیں۔

بھارتی کرکٹرز کی تنقید سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگرکشمیر میں ہندووَں پر بھی ظلم ہوتا تو میں ان کے لیے بھی آواز اٹھاتا، ہربھجن اور یوراج سےاچھی دوستی ہےان کی بھی مجبوریاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے ہندوستان میں سب سے زیادہ پیار ملا ہے، وہاں بھی بہت پڑھے لکھے لوگ موجود ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ فرق نہیں پڑتا اگر مجھےکوئی سپورٹ نہیں کر رہا لیکن میں انسانیت کیلئےکام کرتا رہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج ایل اوسی پرمعصوم شہریوں کونشانہ بنارہی ہے،سخت حالات کےباوجودبھی کشمیری اپنی زمین چھوڑنےکیلئےتیارنہیں جولائق تحسین ہے۔

کرکٹ کے نئے ٹیلنٹ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں اپنےبیان پرآج بھی قائم ہوں کہ پاکستان میں اس طرح ٹیلنٹ نہیں جو ڈیمانڈ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرماضی میں ہم میچ فکسنگ پر مثالی سزا دیتے تو آج نئے واقعات سامنےنہ آتے، کرکٹ اکیڈمیز میں میچ فکسنگ سے بچنے سے متعلق لیکچرزبھی دینےچاہیے۔

بچوں سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ صحیح سلامت اولاد دینے پر رب کا شکرگزارہوں، بیٹےکی کمی محسوس نہیں کی، اللہ تعالیٰ کا بہت شکرگزار ہوں کہ 5 بیٹیوں سے نوازا ہے۔

 


متعلقہ خبریں