شہباز شریف کا ادویات اسکینڈل کی تحقیقات کا مطالبہ

فوٹو: فائل


لاہور: قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما شہبازشریف نے بھارت سے منگوائی گئی ادویات میں مبینہ اسکینڈل کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ادویات اسکینڈل کی تحقیقات کرے۔

شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم  ادویات اسکینڈل کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔ بھارت سے ادویات کی درآمد کی منظوری کابینہ کے اجلاس میں خود وزیراعظم نے دی تھی۔

انہوں ںے کہا کہ جان بچانے والی ادویات کی آڑ میں دیگر ادویات کی بھارت سے درآمد سنگین جرم ہے۔ ن لیگ کے دور میں یہ ہوا ہوتا تو عمران خان کی طرف سے اب تک غداری کا مقدمہ درج ہوچکا ہوتا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے سابق دور حکومت کا بڑا مالی اسکینڈل سامنے آ گیا

شہبازشریف نے کہا کہ وزیراعظم ہی وزیر صحت بھی ہیں، اربوں روپے کے اسکینڈل کا جواب دیں۔ اربوں روپے کی ادویات کا ا سکینڈل پہلے بھی آچکا ہے۔ ملوث وزیر کو عمران خان نے تحفظ اور نیا عہدہ دیا۔

اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ وزیراعظم کی حیرانگی سے کام نہیں چلے گا۔ قوم کو لوٹنے والے مجرموں کو کٹہرے میں لایاجائے۔ جان بچانے والی ادویات پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے ، لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلا گیا۔

گزشتہ سال خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے سابق دور حکومت کا بڑا مالی اسکینڈل سامنے آ گیا تھا۔ کے پی کی سابقہ حکومت کی طرف سے  2017 میں ڈینگی وبا پر قابوپانے کے لیے غیر معیاری ادویات اور دیگر سامان خریدنے کا انکشاف ہوا تھا۔

خیبرپختونخوا میں پرویز خٹک دور کا 70 ملین سے زائد کا مالی اسکینڈل سامنے  آیا تھا۔  2017 میں ڈینگی پر قابو پانے کے لیے ادویات اور دیگر سامان کی خریداری پر نیب نے تحقیقات کی تھیں۔

ہم نیوز کو موصول اہم دستاویزات کے مطابق الاپتگین نامی کمپنی نے جس کمپنی سے ادوایات امپورٹ کرنے کا دعوی کیا تھا وہ جعلی ثابت ہوئی، خود کو ڈبلیو ایچ او کا مستند ڈیلر قرار دینے والی جعلی کمپنی کی طرف سے نیب کی تحقیقات میں پیش کی گئیں دستاویزات بھی جعلی قرارپائیں۔

خیبرپختونخوا میں 2017 کے دوران ڈینگی  کےمرض کے باعث 60 افراد جاں بحق 5 ہزار سے زائد متاثر ہوئے تھے۔  وباپر قابوپانے کے لیے  پی ٹی آئی حکومت نے 145 ملین کی رقم مختص کی تھی۔ 70 ملین روپے کا ٹھیکہ دیا گیا لیکن تمام کی تمام ادویات نہ صرف غیر معیاری نکلیں بلکہ ٹھیکہ بھی غیر قانونی طور پر دیا گیا۔


متعلقہ خبریں