وزیراعظم کا کورونا سے متعلق اقدامات جاری رکھنے پر زور

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری

اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق اقدامات کوجاری رکھا جائے

کورونا صورتحال سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک  کے مقابلے میں ملکی صورتحال قدرے بہتر ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ صورتحال بہتری کی وجہ حکومت کی جانب سے بروقت اقدامات اوربہتر کوآرڈی نیشن ہے۔ کوروناکی روک تھام سےمتعلق عوام میں آگاہی پھیلانےکی ضرورت ہے۔

عمران خان نے کہا کہ عوام کورضاکارانہ طور پر حفاظتی تدابیراختیار کرنے کی طرف راغب کرنے پر توجہ دی جائے۔ اشیائے ضروریہ کی بلا تعطل فراہمی ودستیابی اور ترسیل کو یقینی بنانے پر بھی توجہ دی جائے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں عالمی وبا کی روک تھام کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

وفاقی وزراخسروبختیار، حماد اظہر، شبلی فراز، فخرامام، اسدعمر، مشیرتجارت رزاق داوَد، مشیرخزانہ حفیظ شیخ، معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ، معاون خصوصی ظفرمرزا اور معاون خصوصی معید یوسف نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو کورونا کے معاشی اورسماجی اثرات اورروک تھام سے متعلق اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کورونا کی روک تھام سے متعلق اقدامات اور ان کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اس سے قبل ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹوں میں کورونا سے 5 اموات

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ وقت کی ضرورت تھی اور ہم اس میں شامل نوجوانوں کاشکریہ اداکرتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ موجود ہ صور ت حال میں ٹائیگر فورس کا اہم کردار ہوگا کیوں کہ حکومت یا انتظامیہ اکیلے کچھ نہیں کرسکتی۔ ہمیں ایسے مواقعوں کے لیے رضاکاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ حکومت عوام کوہرممکن ریلیف فراہم کرنے کےلیےکوشاں ہے۔ آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کھول رہے ہیں۔

لاک ڈاؤن اس لیے کھول رہے کہ عوام مشکل سے نکل آئیں۔ ایس او پیز پرعمل نہ کیا گیا توکورونا تیزی سے پھیلے گااورپھرلاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سےملک میں بڑےمسائل ہیں، دیہاڑی داراورچھوٹا طبقہ لاک ڈاؤن سےبہت متاثرہوا۔ ہمارے سامنے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی تھی کہ ٹائیگرفورس ذخیرہ اندوزوں کے خلاف انتظامیہ کو شکایات درج کرائیں گے۔ رضاکار پیسے اکٹھےنہیں کریں گے۔

 


متعلقہ خبریں