اسلام آباد: ملکی و غیر ملکی اداروں کے ماہرین معاشیات نے زور دیا ہے کہ کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال میں پاکستانی معیشت کو ری سیٹ اور ری بوٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
کورونا وائرس نے معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے، فردوس عاشق اعوان
ہم نیوز کے مطابق یہ بات وزیراعظم عمران خان کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کہی گئی۔
اجلاس میں کورونا کے معیشت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں عالمی بینک اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک سمیت دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عاللمی معیشت میں تین فیصد کمی آئے گی۔ بریفنگ میں حکام نے بتایا کہ عالمی معیشت میں 2021 سے قبل بہتری ممکن نظر نہیں آتی ہے۔
کاروباری طبقے کیلئے مراعات معیشت کو رواں رکھنے میں مدد دیں گی، عمران خان
ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ملکی معیشت کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اگر کورونا وبا پر جلد قابو نہ پایا گیا تو مینوفیکچرنگ، سروسزاوربرآمدی شعبے پرمنفی اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ معیشت پراثرات سے کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ 9.6 فیصد تک بڑھ جائے گا۔
ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ اجلا س میں اعتراف کیا گیا کہ لاک ڈاؤن اور بند سرگرمیوں کی وجہ سے بیروزگاری میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
حکام نے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بتایا کہ پاکستان میں گروتھ ریٹ جی ڈی پی کا منفی1.57 رہنے کا خدشہ ہے۔
معیشت ٹھیک ہوسکتی ہے، زندگی نہیں لوٹائی جاسکتی،بلاول
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کہا گیا کہ تعمیراتی شعبےکوکھولنے سے صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔