بھارت: انتہا پسندی، اداکار راجپال یادیو نے خطرے سے آگاہ کردیا

بھارت: انتہا پسندی، اداکار راجپال یادیو نے خطرے سے آگاہ کردیا

ممبئی: بھارتی فلم انڈسٹری کے نامور اداکار راجپال یادیو نے بھارت میں انتہا پسندوں پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یاد رکھیں! خون سے بھی بڑا رشتہ وشواس (اعتماد/ بھروسہ) کا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہے کہ جس دن یہ وشواس کا رشتہ ٹوٹ گیا اس دن جینے میں بھی ڈر لگے گا۔

بھارتی اداکار راجپال یادیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بھارتی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں بھارت کی پہچان عوام سے ہے۔ انہوں نے سوال کیا ہےکہ لیکن یہ ہمارے لوگوں کو کیا ہوتا جارہا ہے؟

مودی حکومت انتشار پھیلا کر دوسروں کو مارنا سکھار ہی ہے، بھارتی صحافی

انہوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 100 یا 200 لوگ بوڑھے افراد پر گدھوں کی طرح ٹوٹ پڑتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر کسی کی بھی جان لے سکتے ہیں؟

راجپال یادیو نے کہا کہ ایسا مت کریے اور یاد رکھیے کہ خون سے بھی بڑا رشتہ وشواس کا ہوتا ہے۔ انہوں نے متنبیہ کیا کہ جس دن عوام کے درمیان وشواس کا رشتہ ٹوٹ گیا تو اس دن جینے میں بھی ڈر لگے گا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا آپ کی نظر میں جان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آپ ایک فیصد بھی نہیں ہیں جو پورے بھارت کو دنیا بھر میں بدنام اور شرمندہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ خود بھی جیئں اور دوسروں کو بھی جینے دیں۔

جنونیوں نے ہندوآنہ نعرے لگوائے اور شمس تبریز کی جان لے لی

بھارتی اداکارراجپال یادیو نے ویڈیو پیغام میں باقاعدہ ہاتھ جوڑ کر عوام الناس سے کہا کہ آپ پوری دنیا میں بھارت کو جھکا کر شرمسار کردیتے ہو۔ انہوں نے درخواست کی کہ آپ خود بھی شرمسار مت ہوں اور دوسروں کو بھی شرمسار مت کریں۔

راجپال یادیو نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہمارے دیش کی پہچان کو زندہ بنائیں اور جو گھٹنائیں کررہے ہو وہ نہ کریں۔

1947 میں پاکستان نہیں گئے تو مسلمان ہجومی تشددسہیں، اعظم خان

بھارت میں نریندرمودی حکومت نے دوبارہ برسر اقتدارآنے کے بعد سے ہجومی تشدد کے ذریعے جس چلن کو بڑھاوا دیا ہے اس کے نتیجے میں آج پورے بھارت میں اقلتیوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے اور ہر روز ملک کے مختلف علاقوں و شہروں میں مسلمانوں کو بالخصوص بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا جاتا ہے لیکن کسی ایک بھی مجرم کو سزا نہیں ملی ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے اس ضمن میں کوئی روک تھام کی گئی ہے۔

مودی حکومت کے اس طرز عمل پر پڑھے لکھے افراد سخت دل گرفتہ ہیں اور تسلسل کے ساتھ نریندر مودی حکومت کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

بھارت میں رہنے کی شرط:ہندوآنہ نعرہ لگاؤ اور سنت رسولﷺ صاف کرو

مودی حکومت پر تنقید کرنے والوں میں ماہرین قانون، ادیب، شعرا، صحافی، فنکار، کھلاڑی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں