محکمہ جنگلی حیات کی نااہلی کے باعث دریائے ستلج کے کنارے قصور اور چونیاں میں نایاب پرندوں کا شکار جاری ہے۔
قصور اور چونیاں میں دریائے ستلج کی ساحلی پٹی پر نایاب پرندوں کا شکار رک نہ سکا۔
شکاری نہ صرف سائبیریا سے آئیں مرغابیوں کا شکار کر رہے ہیں بلکہ خرگوش بھی ان سے بچ نہ پائے۔
بےخوفی کی انتہا ہے کہ شکاریوں نے شکار کے بعد ویڈیوز اور تصاویر بھی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیں۔
خیال رہے کہ وادی ہنزہ میں پرندوں کے شکار پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق ضلعی انتظامیہ ہنزہ نے ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت وادی میں مہاجر پرندوں کے شکار پہ پابندی لگادی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ ہنزہ نے جاری کردہ ہدایت نامے میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مہاجر پرندوں کے ذریعے کورونا وائرس پھیلنے کا خطرہ ہے۔
ہم نیوز ن ضلعی انتظامیہ کے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ ہر سال لاکھوں پرندے چین سے گلگت بلتستان آتے ہیں اور اس وقت بھی پرندے بڑی تعداد میں داخل ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے حفظ ماتقدم کے طورپریہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

