عمران خان کا امریکہ و طالبان کے مابین معاہدے کا خیر مقدم

ہم نے مودی سرکار کی ہندوتوا فاشسٹ بالادستی کو بے نقاب کیا، وزیر اعظم

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ و طالبان کے مابین ‘دوحہ معاہدے’ کا خیرمقدم کرتا ہے.

اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دہائیوں پرمحیط جنگ سمیٹنےاور افغان عوام کو مشکلات کی دلدل سےنکالنےکیلئے امن و مفاہمت کاپیش خیمہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا ہمیشہ سے یہ مؤقف ہے کہ کتنی ہی پیچیدہ صورتحال کیوں نہ ہو، امن کا معنی خیز دروازہ سیاسی حل ہی سے کھلتا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا ہے کہ فریقین یقینی بنائیں کہ معاہدے کو سبوتاز کرنے کےخواہاں عناصر کوئی موقع نہ پا سکیں۔ میری دعائیں اہل افغانستان کےساتھ ہیں جو 4 دہائیوں تک قتل وغارت گری کی آگ میں جلتے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئےاس معاہدے کی بقاء و کامیابی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئےمکمل پرعزم اور تیار ہے۔

واضع رہے کہ آج  طالبان اور امریکہ کے درمیان جنگ بندی کیلئے دو سال سے جاری مذاکرات کے بعد آج امن معاہدے پر دستخط  ہو گئے ہیں۔

امریکہ کی جانب سے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر نے دستخط کیے۔

معاہدے کے تحت امریکہ پہلے مرحلے میں ساڑھے چار ہزار فوجی افغانستان سے نکالے گا اور ساڑھے 8 ہزار فوجیوں کا انخلا معاہدےپر مرحلہ وار عملدرآمد سے مشروط ہے۔

افغان جیلوں سے 5 ہزار طالبان قیدی مرحلہ وار رہا کیے جائیں گے اور طالبان افغان حکومت کےساتھ مذاکرات کے پابند ہوں گے اور دیگر دہشت گردوں سےعملی طور پر لاتعلقی اختیار کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان امن معاہدہ طے پاگیا: صدر ٹرمپ کی توثیق کا انتظار

امریکہ اور طالبان کےدرمیان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوئی جس میں دونوں فریقین اور پاکستان سمیت تیس سے زائد ممالک نے شرکت کی۔


متعلقہ خبریں