عوام کو ریلیف دینے کے بجائے پارلیمنٹ میں یوٹیلٹی اسٹور کھول دیا گیا


اسلام آباد: حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے پارلیمنٹ لاجز میں اراکین قومی اسمبلی کے لیے یوٹیلیٹی اسٹور کھول دیا۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباسی سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے انکشاف کیا کہ عوام کو ریلیف دینے کے بجائے پارلیمنٹ لاجز میں یوٹیلیٹی اسٹور کھول دیا ہے اور تشہیر کے لیے بینزر بھی لگوا دیے گئے ہیں۔

آغا رفیع اللہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت اراکین قومی اسمبلی کو ریلیف کے بجائے عوام کو ریلیف دے جنہیں ریلیف کی ضرورت ہے۔

انہوں ںے کہا کہ ہم سلیکٹڈ حکومت کو تو برداشت کرسکتے ہیں لیکن کوئی غیر آئینی اقدام برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت خود آئینی بحران پیدا کر کے اپنے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔

آغا رفیع اللہ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف اگر ایوان میں موجود ہوں تو ہمیں زیادہ مضبوطی ملتی ہے انہیں ایوان میں موجود ہونا چاہے۔

وائس چیرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی نے کہا کہ کسی صورت وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اور معاون خصوصی بیرسٹر شہزاد اکبر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست واپس نہیں لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں تحلیل کر دی گئیں

وائس چیرمین پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست کسی فرد نہیں بلکہ ادارے کے لیے ہے جسے انجام تک پہنچائیں گے۔ اگر ملک کا وزیر اعظم توہین عدالت کی بنیاد پر گھر بھیجا جا سکتا ہے تو پھر کسی دوسرے شخص کے ساتھ ایسا کیوں نہیں ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیں ’ایک کروڑ نوکریاں، پچاس لاکھ گھر کی خیالی عمارت زمین بوس ہوگئی‘

انہوں نے کہا کہ فل کورٹ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے بھی درگزر کا کہا ہے لیکن درخواست واپس نہیں لیں گے۔ پاکستان بار کونسل اپنی قوم کے ساتھ کھڑی ہے۔


متعلقہ خبریں