ٹھٹھہ: محکمہ خوراک کے گودام میں گندم کی 12 ہزار بوریاں خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ گندم کی بوریاں گزشتہ تین چار سال سے پڑی ہوئی ہیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی
گندم کی اتنی بڑی مقدار خراب ہونے کا انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب ملک میں گندم اور آٹے کی قلت نے بحرانی کیفیت پیدا کردی ہے جس سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر بیرون ملک سے تین لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق مکلی میں واقع محکمہ خوراک کے گودام میں رکھی ہوئی گندم کی 12 ہزار بوریاں سڑ گل گئی ہیں اور بوری میں موجود گندم میں کیڑے پڑے ہوئے ہیں۔
اس ضمن میں انتہائی ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ گندم کے ذخیرے کا انکشاف اس وقت ہوا جب موجودہ بحرانی کیفیت میں اسٹاکس کو چیک کیا گیا۔
ہم نیوز نے اس سلسلے میں جب محکمہ خوراک کا مؤقف لینے کےلیے رابطہ کیا تو ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرنزاکت عباس نے سوالات کے جوابات میں اعتراف کیا کہ یہ ٹھیک ہے کہ گزشتہ تین سالوں سے گندم گودام میں موجود ہے اور یہ بھی ٹھیک ہے کہ گندم کی 12 ہزار بوریاں ہیں لیکن وہ خراب نہیں ہیں۔
آٹا: کے پی میں نایاب، سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں مہنگا ہوگیا
محکمہ خوراک کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نزاکت عباس نے دعویٰ کیا ہے کہ گودام میں موجود گندم قطعی مضر صحت نہیں ہے۔