پی ایس-86 پہ ہونے والے ضمنی انتخاب میں وزیراعلیٰ اثر انداز ہوئے، لیاقت جتوئی

Liaqat Jatoi

پی ٹی آئی کی ایک اور اہم وکٹ گر گئی


بیٹو جتوئی: سابق وزیراعلیٰ سندھ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لیاقت جتوئی نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس-86 کے یونین کونسل چیئرمین کو بلا کر ووٹ خریدنے کے لیے 30/30 لاکھ روپے دیے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق بیٹو جتوئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے موجودہ وزیر اعلیٰ ضمنی انتخاب سے تین دن قبل تک اپنے گاؤں میں بیٹھے رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کا گاؤں ضمنی انتخاب والے حلقے سے آدھے کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

دادو ضمنی انتخاب:پیپلزپارٹی کے امیدوار صالح شاہ نے میدان مارلیا

لیاقت جتوئی نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے حلقے میں اثرانداز ہونے کےخلاف چار تاریخ کو ہم نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

سابق وفاقی وزیرلیاقت جتوئی نے کہا کہ گورنر سندھ کا دورہ بیٹو جتوئی دو ماہ قبل شیڈول تھا لیکن جب گورنر سندھ حلقے سے 80 کلو میٹر دور تھے تو پاکستان پیپلزپارٹی نے شور مچا دیا تھا حالانکہ وہ سیاسی دورے پر نہیں آئے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے پریس کانفرنس میں شکوہ کیا کہ الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

لیاقت جتوئی نے دعویٰ کیا کہ کچھ چوروں کا احتساب ہو رہا ہے اور ان چوروں کا احتساب ہونا ہے۔

لاڑکانہ میں شکست کے بعد پیپلزپارٹی میں پھوٹ پڑ گئی

سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس-86 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی امیدواران مدمقابل تھے جس میں پی پی کے سید صالح شاہ جیلانی نے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق 42 ہزار 254 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ پی ٹی آئی کے امداد لغاری 25 ہزار 555 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

یہ نشست پی پی پی کے غلام شاہ جیلانی کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی جس پر پی پی اور پی ٹی آئی کے امیدواران کے علاوہ چار آزاد امیدواران بھی تھے۔


متعلقہ خبریں