کامونکی: صلاح الدین کے والد نے رحیم یار خان پولیس کو بیٹے کا قتل معاف کردیا۔
صلاح الدین کے والد کے وکیل مقدمے سے دستبردار
ہم نیوز کے نمائندے کا کہنا ہے کہ مقتول صلاح الدین کے والد کی جانب سے حکومت پنجاب کو اس ضمن میں تین مطالبات پیش کیے گئے تھے جن میں سے صوبائی حکومت نے دو تسلیم کرلیے ہیں لیکن ایک مطالبہ ماننے سے معذرت کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب نے تسلیم کیا ہے کہ وہ مقتول صلاح الدین کے گاؤں کی سڑک کو فوری طور پر تعمیر کرائے گی اور اس علاقے میں بلا تاخیر سوئی گیس کی فراہمی یقینی بنا ئے گی۔
صلاح الدین کے والد نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے سامنے آٹھ مطالبات رکھ دیئے
ہم نیوز کے مطابق صلاح الدین کے والد کی جانب سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ صلاح الدین کے نام پر ایک ٹیکنیکل تعلیمی ادارہ قائم کیا جائے جہاں بچے تیکنیکی تعلیم و تربیت حاصل کریں لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے یہ مطالبہ ماننے سے معذرت کرلی گئی ہے۔
مقتول صلاح الدین کے والد نے جس وقت رحیم یار خان پولیس کے بیٹے کا قتل معاف کیا اس وقت گورالی کی جامع مسجد میں قائم مقام ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ ذیشان اور اسسٹنٹ کمشنر کامونکی شاہد عباس بھی موجود تھے۔
صلاح الدین کو پولیس تشدد کے ذریعے قتل کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ اس ضمن میں ذرائع ابلاغ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ویڈیوز کے نتیجے میں جب شور و غوغا بلند ہوا تو حکومت نے اس کا نوٹس لیا تھا اور علاقہ پولیس افسران کو معطل بھی کیا تھا۔
صلاح الدین کی موت پولیس تشدد سے ہوئی تھی اس کی تصدیق کےلیے مقتول کے والد نے باقاعدہ قبر کشائی کرنے کی درخواست بھی دی تھی۔