اسلام آباد: بھارتی اداکارہ اور کانگریسی رہنما اُرمیلا مٹونڈکر بھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف بول اٹھیں اور بھارتی آئین سے آرٹیکل 370 ہٹانے کے اقدام کو غیر انسانی قرار دے دیا ہے۔
اداکارہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 غیرانسانی طریقے سے ہٹایا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کے سسر اور ساس کشمیر میں رہتے ہیں اور گزشتہ 22 روز سے ان سے رابطہ نہیں ہوا ہے۔
Govt.’s desperate attempts to show “rosy picture of normalcy”in JnK is beyond pathetic. With #370Scrapped and talks of bright future,till when is this torture of local people and leaders going to end? How is “sabka vishwas” ever possible like this??#KashmirStillUnderCurfew https://t.co/69AA8oJTst
— Urmila Matondkar (@UrmilaMatondkar) August 24, 2019
اداکارہ نے مزید بتایا کہ ان کے ساس سسر بلڈپریشر اور ذیابیطس کے مریض میں مبتلا ہیں اور وہ یہ بھی نہیں جانتیں کہ اس عرصہ میں ادویات ملی بھی ہیں یا نہیں۔
ایک ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر میں’سب اچھا ہے‘ کا راگ الاپنا حد سے زیادہ گری ہوئی حرکت ہے، ان کا کہنا تھا آرٹیکل 370 کو ختم کرکے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ایسا کشمیریوں کے روشن مستقبل کے لیے کیا گیا ہے، جو کہ سراسر غلط ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر کب تک مقامی قیادت اور عوام پر یہ تشدد جاری رہے گا؟‘