نون لیگ کے 30 ارکان اسمبلی استعفیٰ دیں گے، یونس انصاری کا دعویٰ

نون لیگ کے 30 ارکان اسمبلی استعفیٰ دیں گے، یونس انصاری کا دعویٰ

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے باغی رکن اسمبلی یونس انصاری نے کہا ہے کہ مجھ سمیت نون لیگ کے 30 ارکان اسمبلی تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ نون کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور وہ مخالفین کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کر رہے ہیں۔ عمران خان فاشسٹ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اپنی حرکتوں کی وجہ سے پورے ملک کو ڈبو دیں گے۔

محمد زبیر نے کہا کہ یونس انصاری گزشتہ 33 سال سے مسلم لیگ نون کے ساتھ تھے لیکن اچانک کیوں انہیں مسلم لیگ کی بدمعاشی یاد آگئی جبکہ ابھی تو مسلم لیگ نون کے خلاف سیاسی کارروائیاں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جماعت چھوڑنے والے کسی رہنما کو زبردستی نہیں روک سکتے۔ الیکشن کمیشن نے قانون بنایا ہوا ہے اور وہ اس کے مطابق عمل کرتے ہوئے جماعت تبدیل کر سکتے ہیں۔

پنجاب کے سیاسی رہنما یونس انصاری نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے گزشتہ روز عمران خان کا ساتھ دینے والے مسلم لیگی رہنماؤں کے گھروں کا محاصرہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے اپنے گھر پر فائرنگ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون کے رکن صوبائی اسمبلی توفیق بٹ کے بھائی کو پولیس نے فائرنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ مسلم لیگ نون نے ہمیشہ بدمعاشی کے ذریعے اپنی باتیں منوائی ہیں لیکن اب عمران خان کی سربراہی میں پاکستان بدلنے جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں مسلم لیگ نون میں اختلافات بڑھنے لگے

یونس انصاری نے کہا کہ میں جلد سندھ کا دورہ کروں گا اور سندھ سے کئی لیگی رہنما میرے ساتھ ہیں۔ اب میرا مقصد مسلم لیگ نون کو ختم کرنا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 15 رکن پنجاب اسمبلی اور 5 رکن قومی اسمبلی عمران خان سے ملاقات میں میرے ساتھ تھے جبکہ اتنی ہی تعداد اور میرے ساتھ موجود ہے جو پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرے گی۔

یونس انصاری نے کہا ہم کسی قسم کا فارورڈ بلاک نہیں بنائیں گے اور عمران خان کی موجودگی میں مسلم لیگ نون کے 30 ارکان استعفیٰ پیش کریں گے۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور وزیر علی محمد خان نے کہا کہ اگر کوئی تحریک انصاف سے متاثر ہوتا ہے تو ہم کسی کو اپنی جماعت میں آنے سے نہیں روک سکتے تاہم اگر کوئی رکن اسمبلی جماعت تبدیل کرتا ہے تو اخلاقی طریقہ یہ ہے کہ وہ استعفیٰ دے کر آئے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ڈر اور خوف کی سیاست رہی ہے اور میاں برادرن کئی عرصہ تک حکمرانی کرتے رہے تاہم اب یہ خوف اور ڈر ختم ہو رہا ہے اور لوگ اپنی سمجھ کے مطابق جماعت تبدیل کر رہے ہیں۔

علی محمد نے کہا کہ مسلم لیگ نون کے رکن صوبائی اسمبلی اپنے ہی رہنما شہباز شریف پر جو الزامات عائد کر رہے ہیں وہ انتہائی سنگین ہیں۔ اس کے خلاف تو کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو کئی بار اللہ تعالیٰ نے موقع دیا لیکن انہوں نے گنوا دیا اب عمران خان کو موقع ملا ہے تو ہم پوری کوشش کریں گے کہ ملک کے لیے کام کریں۔

مسلم لیگ نون کے رکن صوبائی اسمبلی مولانا غیاث الدین نے عمران خان سے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرے حلقہ میں پی ٹی آئی کے شکست خورہ رکن تنگ کر رہے تھے جس کے خلاف میں نے عمران خان سے ملاقات کی درخواست کی تھی اور انہوں ںے مجھے بلایا تھا اور میری شکایت دور کر دی۔

انہوں ںے کہا کہ وزیر اعظم نے مجھے یقین دلایا کہ اب آپ کے حلقہ میں کوئی مداخلت نہیں کرے گا۔

مولانا غیاث الدین نے کہا کہ میں مسلم لیگ نون کے ساتھ ہوں اور ان کے ساتھ ہی رہوں گا حالانکہ میں آزاد امیدوار کے طور پر کامیاب ہوتا رہا ہوں۔

رانا ثنا اللہ کے داماد رانا شہریار نے کہا کہ رانا ثنا اللہ اپنی معمول کی سرگرمیوں میں مصروف تھے اور آج جب وہ فیصل آباد سے لاہور کے لیے روانہ ہوئے تو انہیں موٹروے سے گرفتار کر لیا گیا۔ جس کی اطلاع ہمیں میڈیا سے معلوم ہوئیں۔ الیٹ کی 15 گاڑیوں میں سوار اہلکاروں نے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کھلی دہشت گردی کی جا رہی ہے اور ہمارے دفتر کو زبردستی بند کرا دیا گیا جبکہ ہمارے کارکنان کو بھی جمع ہونے نہیں دے رہے۔ رانا ثنا اللہ کے خلاف جب کوئی ثبوت نہیں ملا تو ان پر گاڑی سے منشیات برآمد ہونے کا الزام عائد کر دیا گیا۔


متعلقہ خبریں