کشمیری طلبا پر بھارتی جامعات کے دروازے بھی بند

بھارت میں پولیس حراست کے دوران باپ بیٹے کی ہلاکت کے خلاف احتجاج

مظفرآباد: پلوامہ حملے کے بعد بد حواس بھارت نے انتہاپسندی کی ایک اور حد عبور کرتے ہوئے بے قصور کشمیری طلبا پر مختلف جامعات سے بے دخل کردیا ہے۔

بھارت کی متعدد یونیورسٹیوں سے اب تک درجن سے زائد طلبا و طالبات کو بے دخل کیا جا چکا ہے اور مار پیٹ بھی کی جارہی ہے۔

اطلاعات ہیں بھارت کی متعدد جامعات میں کشمیری طلباوطالبات پر تشدد اور گرفتاریوں کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔

قوانٹم یونیورسٹی دہرادون سے 7 طلبا، اسپورتھی کالج اور چنائی کالج بینگلور سے تین طلبا، ایس جی ٹی یونیورسٹی گُڑگاوں دہلی سے ایک طالبہ، ایس یو ایس انجینئرنگ کالج جارکھنڈ سے دو طلبا، نیمز پیرامیڈیکل کالج جےپور سے چار طالبات کو بے دخل کیا گیا ہے۔

یشونت سنگھ پارمار یونیورسٹی ہماچل پردیش سے دو کشمیری طلبا کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ بھارت کی مختلف جامعات میں کشمیری طلبا کے خلاف احتجاج اور مار پیٹ جاری بھی جاری ہے جس سے  متعدد اسٹوڈنٹس زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بھارت نے مظفرآباد سے سرینگر بس سروس بند کردی

پاکستانی شہریوں کو بھارت چھوڑنے کا حکم

یاد رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد  بھارتی کی جانب سے سرینگرتا مظفرآباد تک چلنے والی بس سروس بھی بند کردی تھی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی ریاست بہارمیں ہندو انتہا پسندوں نے 40 کشمیری تاجروں کو دکانیں بند کرنے اور کشمیر واپس جانے کی وارننگ دی تھی۔

انتہا پسندوں کے حملے میں چار تاجر زخمی ہو گئے تھے۔ انتہا پسندوں نے کشمیری تاجروں پر چھڑیوں اور سلاخوں سے تشدد کیا تھا۔

بھارتی ریاست راجھستان  کے علاقے بیکانر میں موجود پاکستانیوں کو بھی انتظامیہ نے 48 گھنٹوں کے اندر شہرچھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں اور دونوں ممالک نے اپنے ہائی کمشنرز کو مشاورت کیلئے واپس بلا لیا ہے۔

بھارت نے پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی200 فیصد بڑھا دی ہے اور پی ایس ایل 4 کا بھی بلیک آؤٹ کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں