آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل، شہباز شریف پر فرد جرم عائد

منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف27اگست کو احتساب عدالت میں طلب

فوٹو: فائل


لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف پر فرد جرم عائد کر دی۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر مل کیس کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی۔ احتساب عدالت نے شہباز شریف سمیت 10 ملزمان پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں فرد جرم عائد کر دی۔

شہباز شریف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مجھے دل کی تکلیف ہے اور میرے ڈاکٹر نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔ میں اس وقت بھی بیلٹ پہن کر یہاں کھڑا ہوا ہوں۔

شہباز شریف نے عدالت میں قسم کھاتے ہوئے کہا کہ یہ جھوٹا کیس ہے تو عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کو قسم اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر آپ تھک گئے ہیں تو پھر آپکو بیٹھا دیتے ہیں جس پر شہباز شریف نے مؤقف اختیار کیا کہ نہیں میں ایسے کیس میں الجھا دیا گیا ہو جس میں نیب کچھ ثابت نہیں کر سکی۔ میری ایم آر کی گئی تو ڈاکٹرز نے کہا کہ آپ کو مکمل بیڈ ریسٹ کی ضرورت ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اب تو گواہان کے بیانات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی کوئی فیصلہ سنایا جائے گا اور ہم جلد از جلد اس کیس کو نمٹانے کی کوشش کریں گے۔

شہباز شریف نے عدالت سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون نے جو مجھے اختیار دیا تھا اس کے تحت میں نے اینٹی کرپشن کے ذریعے تحقیقات کرائی۔ مجھے آپ نے حکم کیا تو میں حکم کی تعمیل کرتے ہوئے آیا ہوں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اسمبلی تو جا رہے ہیں لیکن عدالت نہیں آ رہے۔

شہباز شریف نے مؤقف اختیار کیا کہ قومی اسمبلی میری رہائش گاہ سے صرف تین منٹ کی مسافت پر ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مجھ پر جھوٹا کیس بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

آشیانہ اسکینڈل کیس: نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا

شہباز شریف نے کہا کہ لطیف اینڈ کمپنی جعلی تھی اور وہ سارا معاملہ سامنے آچکا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ اگر جھوٹا کیس ہے تو اپنے وکیل کو بتائیں کہ یہ جھوٹا کیس بنایا گیا ہے۔

عدالت میں نیب کے ڈائریکٹر انویسٹی گیشن خاور الیاس کا بیان ریکارڈ کروایا گیا۔

شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جب کہ احتساب عدالت کی جانب جانے والے تمام راستوں کو رکاوٹیں کھڑی کر کے سیل کر دیا گیا تھا۔

کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے لیڈی پولیس اہلکار، اینٹی رائٹ فورس سمیت پولیس کی بھاری نفری احتساب عدالت کے اطراف تعینات کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں