ڈیرہ اسماعیل خان: شیطان صفت انسانوں نے ایک اور بنت حوا پر مظالم اور تشدد کے پہاڑ توڑ کر حیوانیت کی پرانی تاریخ دہرادی۔
ہم نیوز کے مطابق تھانہ درابن کی حدود میں واقع نیو گڑھ خان میں دو ملزمان نے ایک خاتون کو اس وقت اپنے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اورزیادتی کی کوشش کی جب وہ لکڑیاں کاٹنے گئی تھی۔
متاثرہ خاتون نے خود کو درندگی سے محفوظ رکھنے کے لیے جائے وقوع سے بھاگنے کی کوشش کی تو ملزمان نے اسے برہنہ کرکے کھیتوں میں دوڑایا۔
ہم نیوز کے مطابق خاتون کی چیخ و پکار سن کر لوگ اس کی مدد کو پہنچے تو اس کی گلوخلاصی ہوئی۔
علاقہ مکینوں نے اس اندوہناک واقع پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے اورملزمان کو پکڑ کر علاقہ پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
تھانہ درابن کی پولیس نے علاقہ مکینوں کی جانب سے حوالے کیے جانے والے دونوں ملزمان کو باقاعدہ گرفتار کرکے رپورٹ درج کرلی ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں دو ملزمان عمر اورسلیم شامل ہیں۔ پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق 27 اکتوبر 2017 میں بھی خیبرپختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں پانی بھر کر گھر جانے والی 16 سال کی لڑکی کو بھرے بازار میں بے لباس کرکے برہنہ گلیوں اور بازاروں میں گھمانے کا اندوہناک سانحہ پیش آیا تھا۔
ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا تھا کہ لڑکی ایک گھنٹے تک مدد کے لیے پکارتی رہی تھی لیکن اس کی مدد کو کوئی بھی آگے نہیں بڑھا تھا۔
پولیس نے بعد میں لڑکی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا تھا۔ اس وقت کے ڈی آئی جی فدا حسین نے بھی پریس کانفرنس میں تسلیم کیا تھا کہ واقعہ انسانیت سوز ہے۔
متاثرہ لڑکی کے متعلق مقامی ذرائع ابلاغ نے بعد میں یہ خبر بھی دی تھی کہ وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہونے کی وجہ سے مسلسل زیرعلاج ہے۔