راولپنڈی: کیفٹیریا چلانے والے خواجہ سرا ببلی ملک کا کہنا ہے کہ کیفٹیریا کھولنے پر پہلی مرتبہ انہیں حساس ہوا کہ وہ بھی اس ہی معاشرے کا حصہ ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک صارف مظہرڈھاریوال نے ایک ٹویٹ پیغام میں خواجہ سرا کے بارے میں بتایا کہ ببلی کو کیفٹیریا چلانے پر پہلی بار احساس ہوا کہ وہ سماج کا حصہ ہیں۔
کیفٹیریا چلانے پر پہلی بار مجھے احساس ہوا کہ میں سماج کا حصہ ہوں، رات کو انتظار رہتا ہے کہ کب دن چڑھے اور میں کام پہ جاؤں. جلدی سوتا ہوں تاکہ جلدی اُٹھ کر کیفٹیریا کھول سکوں۔ تمام طالب علم میرے بچوں کی طرح ہیں۔
خواجہ سراؤں کیلیئے قابل تقلید: ببلی ملک، نیشنل کالج آف آرٹس راولپنڈی pic.twitter.com/uhOgy59Nx2— Mazhar Dhariwal (@Mazhar_Dhariwal) February 2, 2019
انہوں نے لکھا کہ ببلی کو رات میں انتظار رہتا ہے کہ کب دن چڑھے اور وہ کام پہ جائے اور اسی لیے وہ جلدی سوجاتا ہے تا کہ جلدی اُٹھ کر کیفٹیریا کھول سکے۔
ببلی جیسے افراد اس پورے معاشرے اور ایسے لوگوں کے لے بہترین مثال ہیں جو خود کو سماج کا حصے بنانے کی جدوجہد نہیں کرتے یا جلد ہمت ہار جاتے ہیں۔ ببلی نے ثابت کیا ہے کہ ‘ہمت کرے انسان تو کچھ ناممکن نہیں۔’