اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت مشرف کی حکومت کی طرح ہی طاقتور ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام “ندیم ملک لائیو” میں میزبان ندیم ملک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی شاباشی کے بغیر کوئی آگے بڑھ ہی نہیں سکتا، سو روزہ کارکردگی پر وزیراعظم نے مجھے شاباشی دی جس سے حوصلہ مزید بڑھا، وزیراعظم نے وزارت اطلاعات کی کارکردگی کو سراہا۔
فواد چوہدری کا اسی مناسبت سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاست میں چھوٹے چھوٹے مسئلے چلتے رہتے ہیں، کارکردگی کے حوالے سے وزیراعظم نے تمام وزرا سے اجلاس میں چند سوال کیے۔ وزیراعظم نے وزارت میں کٹوتیوں سے متعلق بھی پوچھا، تمام وزرا نے عمران خان کو منصوبوں سے متعلق بریف کیا۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سب ہی وزیراطلاعات بننا چاہتے ہیں کیونکہ یہ وزارت حکومت کا چہرہ ہوتی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ابھی تک احتساب شروع نہیں کیا، حکومتی جماعت پر سیاسی انتقام کے الزامات غلط ہیں، حکومت نے اپوزیشن پر کوئی کیس نہیں بنایا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ نواز کے قائد نوازشریف نے آخری انتخابات لڑ لیے ہیں۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ پچھلے 10 سال میں ہر منصوبے میں کرپشن کی گئی، انہوں نے کہا کہ ہم اقتدارمیں نہیں تھے اس لیے ہم پر کوئی کیس نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میٹرو، اورنج ٹرین اور نئے ایئرپورٹ کے آڈٹ بھی آنے ہیں، اداروں نے نوازشریف کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی۔ حکومت کے زور لگانے پر معاملات یہاں تک پہنچے۔ شہباز شریف جیل میں ہیں ابھی مزید دو یا تین کی باری ہے۔
ماڈل ٹاوَن کیس لوگوں کو گولیاں ماری گئیں مگر ہم نے کسی کوجیل میں بند نہیں کیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں رانا ثنا اورشہباز شریف کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ ن لیگی قیادت ابھی تک میں صرف رانا ثنا اللہ جیل باہر ہیں۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمیں نیب کی تحقیقات کا علم نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ نیب ہائی پروفائل مقدمات پرعوام کو بریف کرے۔
انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیب کے طلب کرنے پر ن لیگی رہنما غائب ہو جاتے تھے۔ نیب کے طلب کرنے پر گواہ کو غائب کر دیا جاتا تھا اور ریکارڈ جلا دیا جاتا تھا۔
وزیراطلاعات نے طنز کیا کہ ن لیگ رونا رو رہی ہے کہ اس کے ساتھ غلط ہو رہا ہے۔ نوازشریف کو سزا بھی ہو چکی ہے پھر بھی یہ لوگ یہ کہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کچھ ثابت نہیں کر سکی۔
انکا کہنا تھا کہ نوازشریف کے آئل اور گیس کمپنیوں کے ساتھ روابط رہے ہیں۔ انہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد بیرون ملک گھر خرید لیے۔
وزیراطلاعات نے گفتگو کے دوران بتایا کہ پاکستان کے تحقیقاتی اداروں کے پاس زیادہ وسائل نہیں ہیں۔ قطر کے ساتھ جو ن لیگ کے معاملات رہے ہیں ایل این جی کی مناسبت سے اس پر تو مقدمات ابھی ہم نے بنائے ہی نہیں وہ بات تو بعد میں ہونی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے اور عوام کا پیسہ چوری کر کہ آئل اور گیس کمپنیوں کے مالک بن جانے والے لیگی رہنماؤں کو جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی بڑی چین ہے، قلفے اور فالودے والوں کے اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے نکلنا کوئی معمولی بات نہیں ان کے پیچھے سیاستدان ہیں جو جلد بے نقاب ہوں گے۔
معیشت کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں پورے خطے کی کرنسی کی قدر گری۔ معیشت کے استحکام کے لیے برآمدات کو بڑھانا ہو گا جس پر اقدامات جاری ہیں۔
پی ٹی آئی کی حمایت میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے معاملے پر وزیرخزانہ اسد عمر کافی پرامید ہیں کہ عوامی مفاد پر مبنی شرائط پر راضی ہوتے ہوئے ان کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے۔
میزبان کے دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے این آر او کے لیے رابطہ کیا، عمران خان کسی کرپٹ لیڈر کو نہیں چھوڑیں گے۔
وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ انسان کی وفاداری اس کے پاسپورٹ پر نہیں ہوتی، ہمیں دوہری شہریت والے افراد سے کوئی مسئلہ نہیں، بلاشبہ ملک سے وفاداری کا تعلق پاسپورٹ سے نہیں ہے، لندن میں پاکستانی شہریت رکھنے والے بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں کبھی بھی اپنا پاسپورٹ کسی دوسرے ملک سے تبدیل نہیں کروں گا نہ کبھی کسی دوسرے ملک کی شہریت نہیں لوں گا۔